Aurat Ka Makhsoos Ayyam Mein Istikhara Ki Dua Mangna

عورت کا مخصوص ایام میں استخارہ کی دعا مانگنا

مجیب: ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر: WAT-2470

تاریخ اجراء: 10شعبان المعظم1445 ھ/21فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت مخصوص ایام میں  استخارہ کی دعا یا اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام" یاخبیرُ"پڑھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت مخصوص ایام میں استخارہ کی دعا یا اللہ تعالیٰ کا صفاتی نام " یا خبیرُ " پڑھ سکتی ہے، البتہ بہتر یہ ہےکہ ان اذکار وغیرہ کو بھی وضو یا کلی کر کے پڑھے۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے : وَيَجُوزُ لِلْجُنُبِ وَالْحَائِضِ الدَّعَوَاتُ وَجَوَابُ الْأَذَانِ وَنَحْوُ ذَلِكَ ” ترجمہ : جُنبی اور حائضہ عورت کے لئے مختلف دعائیں اذان کا جواب وغیرہ جائز ہے۔(الفتاوى الهندية ، کتاب الطھارۃ  ، جلد1 ، صفحہ 43 ، دارالکتب العلمیۃ  )

   بہارشریعت میں حیض ونفاس کے متعلق احکام بیان کرتے ہوئے فرمایا : ” قرآنِ مجید کے علاوہ اَور تمام اذکار کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلا کراہت جائز بلکہ مستحب ہے اور ان چیزوں کو وُضو یا کُلّی کر کے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حَرَج نہیں اور ان کے چھونے میں بھی حَرَج نہیں۔(بہارشریعت ، جلد 1 ، حصہ 2 ،صفحہ 379، مکتبۃالمدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم