Aurat Ka Makhsoos Ayyam Me Dua e Qunoot Parhna Ka Hukum

نماز کے علاوہ عورت کا مخصوص ایام میں دعائے قنوت پڑھنے کا حکم

مجیب:   ابو مصطفیٰ کفیل عطاری مدنی  

فتوی نمبر: Web-154

تاریخ اجراء:       18شوال المکرم1443 ھ  /20مئی2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارےمیں کہ عورت کا مخصوص ایام میں دعائے قنوت پڑھنا کیسا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کے لیے حالت حیض  میں خارجِ نماز دعائے قنوت پڑھنابلا کراہت جائز ہے۔

   تنویر الابصا ر اور در مختار میں ہے :’’(لا )قراءۃ (قنوت)‘‘ یعنی (عورت کے لیے حالت حیض میں )  قنوت پڑھنا (مکروہ )نہیں ۔

   اس کے تحت رد المحتار میں ہے :’’ھذا ظاھر المذھب ۔۔۔الفتوی علی ظاھر الروایۃ لانہ لیس بقرآن قطعا و یقینا بالاجماع ‘‘ یعنی یہ ظاہر مذہب ہے اور فتوی ظاہر الروایہ پر ہے اس  لیے کہ وہ بالا جماع قطعی یقینی طور پر قرآن نہیں ۔(رد المحتار علی درمختار،جلد:1،صفحہ:351،مطبوعہ بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم