Aurat Ka Khule Aasman Ke Neeche Namaz Parhna

 

عورت کا کھلے آسمان کے نیچے نماز ادا کرنا

مجیب:مولانا محمد علی عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2984

تاریخ اجراء: 15صفر المظفر1446 ھ/21اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت کھلے آسمان کے نیچے نماز ادا کرسکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کا کھلے آسمان کے نیچےنماز پڑھنا جائز ہے جبکہ کسی قسم کی بے پردگی نہ ہوتی ہو ، البتہ عورت کے لئے بند کمرے میں نماز پڑھنا افضل و زیادہ ثواب کا باعث ہے۔

   چنانچہ سنن ابی داؤد میں حدیث پاک ہے” عن عبد الله، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: صلاة المرأة في بيتها أفضل من صلاتها في حجرتها، وصلاتها في مخدعها أفضل من صلاتها في بيتها“ترجمہ: حضرت عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:” عورت کا دالان میں نماز پڑھنا صحن میں پڑھنے سے افضل  ہے اور کوٹھری میں پڑھنا دالان میں پڑھنے  سے افضل  ہے۔(سنن ابی داؤد، رقم الحدیث 570،ج 1،ص 156، المكتبة العصرية، بيروت)

   مسند امام احمد میں ہے” عن أم سلمة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أنه قال:  خير مساجد النساء قعر بيوتهن “ترجمہ: حضرتِ سیدتنا ام سلمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ  صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا :عورتوں کے نَماز پڑھنے کے لئے سب سے بہترین جگہ ان کے گھروں کے تہہ خانے ہیں ۔ (مسند احمد، رقم الحدیث 26542،ج 44،ص 164،165، مؤسسة الرسالة)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم