Aurat Ka Khare Ho Kar Nahana Kaisa?

 

عورت کا کھڑے ہو کر نہانا

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3072

تاریخ اجراء: 14ربیع الاول1446 ھ/19ستمبر2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا عورت کھڑی ہو کر نہا سکتی ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورت کھڑی ہو کر نہا سکتی ہے، البتہ عورت کے لیے بیٹھ کر نہانا بہتر ہےکیونکہ کھڑے ہونے کی بنسبت اس میں زیادہ پردہ  ہوتا ہے ۔ صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:” اگر غُسل خانہ کی چھت نہ ہو یا ننگے بدن نہائے بشرطیکہ مَوضَعِ اِحْتِیاط ہو تو کوئی حَرَج نہیں۔ ہاں عورتوں کو بہت زِیادہ اِحْتِیاط کی ضرورت ہے اور عورتوں کو بیٹھ کر نہانا بہتر ہے۔ "(بہارِ شریعت، ج 1،حصہ 2،ص 320،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم