Aurat Ka Kaan Naak Chidwana Aur In Mein Zewar Pehnna Kaisa ?

عورت کا کان اور ناک چھدوانا اور ان میں زیور پہننا کیسا؟

مجیب: مفتی ابو محمد  علی اصغر عطاری

فتوی  نمبر:86

تاریخ  اجراء: 07ذوالقعدۃ الحرام1431ھ/16 اکتوبر 2010ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ عورتوں کا ناک اور کان میں زیور پہننا اور اس کے لئے ناک کان چھدوانا کیسا ہے؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   عورتوں کا ناک، کان چھیدنا اور ان میں زیور پہننا بالکل جائز ہے۔

   چنانچہ حضرت علامہ علاؤالدین حصکفی علیہ رحمۃ اللہ القوی کان چھیدنے کا حکم بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں: ’’لا بأس بثقب أذن البنت‘‘ ترجمہ: لڑکیوں کے کان چھیدنے میں کوئی حرج نہیں۔(درمختار، ج9، ص693، مطبوعہ کوئٹہ)

   اعلیٰ حضرت امام اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمٰن لکھتے ہیں: ’’عورتوں کا نتھ یا بلاق کے لئے ناک چھیدنا ، جائز ہے جس طرح بالوں، بالیوں، کان کے گہنوں کے لئے کان چھیدنا۔‘‘(فتاویٰ رضویہ، ج23، ص482، رضا فاؤنڈیشن ،لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم