Aurat Ka ID Card Ke Liye Tasveer Banwana

عورت کا شناختی کارڈ کے لیے تصویر بنوانا

مجیب:مولانا محمد آصف عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2806

تاریخ اجراء:17ذوالحجۃالحرام1445 ھ/24جون2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت   شناختی کارڈ کے لیے تصویر بنوا سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! جس طرح مرد کے لیے شناختی کارڈکے لیے تصویربنواناجائزہے،اسی طرح عورت کے لیے بھی جائزہے۔

   البتہ  یہ  واضح رہے کہ شناختی کارڈ بنواتے ہوئے اگر کسی  عورت سے تصویر بنوانا ممکن ہو تو  صرف اسی  سے تصویر بنوائی  جائے، کیونکہ کسی  اجنبی  مرد کے سامنے عورت کو  بلا ضرورت چہرہ کھولنا منع ہے ۔ہاں اگر یہ ممکن نہ ہو تو پھر   سر کے بالوں اورگردن   وغیرہ کو  چھپا کر صرف چہرہ کو ظاہر کرتے ہوئے اجنبی مرد  سے بھی تصویر بنوا سکتے ہیں۔

   "جدید مسائل پر علماء کی آرائیں اور فیصلے "نامی کتاب میں ہے:”چونکہ  اس صورت میں  عند الطلب  ضرورت ملجئہ یا حاجت شدیدہ  متحقق ہو گی،لہذا خاص  شناختی کارڈ کے لیے  تصویر کھنچوانے  کی اجازت ہو گی۔(جدید مسائل پر علماء کی آرائیں  اور فیصلے،جلد 1،صفحہ 171،جامعہ اشرفیہ،انڈیا)

   النھایۃ فی شرح الھدایۃ میں ہے:”المرأة منهية عن إظهار وجهها للرجال من غير ضرورة“ترجمہ:عورت کو بلا ضرورت   اپنا چہرہ مردوں کے سامنے ظاہر کرنا منع ہے۔(النہایۃ فی شرح الہدایۃ،جلد 6،صفحہ 111،مطبوعہ جامعہ ام القری)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم