مجیب: ابو مصطفی ماجد رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر: Web-147
تاریخ اجراء: 06رمضان
المبارک 1443 ھ/08اپریل 2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علماء دین
ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ لڑکیوں کا اپنے
ہاتھ ، بازو ، پیروں کی انگلیوں ، ٹانگوں کے بال صاف کرنا اور
ابرو بنوانا، جائز ہےیا نہیں ؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عورت
ہاتھ ،بازو،پاؤں ، ٹانگوں وغیرہ
کے بال صاف کر سکتی ہے البتہ
خوبصورتی و زینت کےلئے ابرو بنوانا ،ناجائز ہے۔ہاں ایک
صورت یہ ہے کہ ابرو کے بال بہت زیادہ بڑھ چکے ہوں، بھدے(بُرے) معلوم
ہوتے ہوں توصرف ان بڑھے ہوئے بالوں کو تراش کر اتنا چھوٹا کرسکتے ہیں کہ
بھدا پن دور ہو جائے،اس میں حرج نہیں۔نیز یہ بھی
یاد رہے کہ ناف کے نیچے اور گھٹنے کے اوپر کے بال کسی دوسری
عورت سے ریموو نہیں کروا سکتی۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم