مجیب:مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی
فتوی نمبر: WAT-3241
تاریخ اجراء: 08جمادی الاولیٰ 1446ھ/11نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا حیض کی حالت میں دعائے منزل پڑھ سکتے ہیں؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
حیض یانفاس کی حالت میں دعائے منزل نہیں پڑھ سکتے اس لیے کہ اس میں ایسی آیات ہیں جو دعا و ثناء پر مشتمل نہیں ہیں اور قرآن پاک کی ایسی آیات جو دعا و ثناء پر مشتمل نہ ہوں ان کو حیض یانفاس کی حالت میں پڑھنا ناجائز و حرام ہوتا ہے کہ یہ قرآن پاک کی ہی تلاوت کرنا ہوتا ہے۔ لہذا عور ت دعائے منزل حیض یانفاس کی حالت میں نہیں پڑھ سکتی ۔عورت کے لیے حیض ونفاس کی حالت میں صرف ان آیات کوپڑھنے کی اجازت ہوتی ہے ،جن میں دعایاثناکامعنی پایاجائے اوروہ آیات ضمیرمتکلم کے ساتھ نہ ہوں اورنہ ان کے شروع میں لفظ "قل" ہو اورنہ حروف مقطعات ہوں اورعورت ان کودعایاثناکی نیت ہی سے پڑھے۔جن کے شروع میں لفظ "قل"یاحروف مقطعات ہوں توان میں لفظ "قل" اور حروف مقطعات چھوڑکرپڑھ سکتی ہے۔
عورت کے حیض ونفاس کی حالت میں آیات پڑھنے کے حوالے سے فتاوی رضویہ میں ہے ”مگران کے آغازمیں لفظ "قل "ہے۔۔ان مین سے یہ لفظ چھوڑکرپڑھے۔۔۔یوں ہی وہ ادعیہ واذکارجن میں حروف مقطعات ہیں ۔۔۔۔ بحالت جنابت انہیں نہیں پڑھ سکتا۔۔۔ اقول ہماری اُس تقریر سے یہ مسئلہ بھی واضح ہوگیا کہ :جن آیات میں بندہ دعا وثنا کی نیت نہیں کرسکتا بحال جنابت وحیض انہیں بطور عمل بھی نہیں پڑھ سکتا مثلاً تفریق اعدا کے لئے سورہ تبت نہ کہ سورہ کوثر کہ بوجہ ضمائر متکلم انا اعطینا قرآنیت کے لئے متعین ہے ۔عمل میں تین نیتیں ہوتی ہیں: (1)یا تو دعا جیسے حزب البحر،حرزِ یمانی،یا (2) اللہ عزوجل کے نام وکلام سے کسی مطلب خاص میں استعانت جیسے عمل سورہ یٰس وسورہ مزمل صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم یا(3) اعداد معینہ خواہ ایام مقدرہ تک اس غرض سے اس کی تکرار کہ عمل میں آجائے حاکم ہوجائے اُس کے موکلات تابع ہوجائیں ،اس تیسری نیت والے تو بحال جنابت کیا معنے بے وضو پڑھنا بھی روا نہیں رکھتے اور اگر بالفرض کوئی جرأت کرے بھی تو اس نیت سے وہ آیت وسورت بھی جائز نہیں ہوسکتی ۔جس میں صرف معنی دعا وثنا ہی ہے کہ اولا یہ نیت نیت دعا وثنا نہیں، ثانیا اس میں خود آیت وسورت ہی کہ تکرار مقصود ہوتی ہے کہ اس کے خدام مطیع ہوں تو نیت قرآنیت اُس میں لازم ہے۔ رہیں پہلی دو نیتیں جب وہ آیات معنی دعا سے خالی ہیں تو نیت اولٰی ناممکن اور نیت ثانیہ عین نیت قرآن ہے اور بقصد قرآن اُسے ایک حرف بھی روا نہیں۔" (فتاوی رضویہ،ج 1،حصہ 2،ص 1114، 1115،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)
بہار شریعت میں ہے” حَیض و نِفاس والی عورت کو قرآنِ مجید پڑھنا دیکھ کر، یا زبانی اور اس کا چھونا اگرچہ اس کی جلد یا چولی یا حاشیہ کو ہاتھ یا انگلی کی نوک یا بدن کا کوئی حصہ لگے یہ سب حرام ہیں۔"(بہار شریعت،ج 1،حصہ 2،ص 379،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم