Aurat Ka Balon Ki Choti Ya Paranda Bandhna Aur Paranda Bandh Kar Namaz Parhna

عورت کا بالوں کی چوٹی یا پراندہ باندھنا اور پراندہ باندھ کر نماز پڑھنا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-422

تاریخ اجراء:       16ذوالحجۃالحرام1443 ھ/16جولائی2022   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت کا بالوں میں  چوٹی بنانے کا کیا حکم ہے ؟ اسی طرح کچھ خواتین بالوں میں پراندہ باندھتی ہیں اس کا کیا حکم ہے؟نیزپراندہ باندھ نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کااپنے بالوں کی چوٹی بنانا،جوڑایاپراندہ باندھناشرعاً جائزہے اوراس کے لیے اس حالت میں نمازاداکرنا بغیرکسی  کراہت کے جائز ہے ، احادیث میں جوڑا بنانے کی جو ممانعت ہے وہ مردوں کے لئے ہے عورتوں کے لئے نہیں۔

   مصنف عبدالرزاق میں ہے:”عن أبی رافع قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يصلی الرجل ورأسه معقوص“ترجمہ: حضرت ابورافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مرد کواس حال میں نمازپڑھنے سے منع فرمایاکہ اس نے سر کے بالوں کاجُوڑابنایا ہو۔(مصنف عبد الرزاق الصنعانی، جلد2، صفحہ 183، المجلس العلمی)

   حضرت علامہ عبد الرؤوف مناوی رحمۃ اللہ علیہ فیض القدیرمیں اس حدیث کے تحت فرماتے ہیں:”قال الزين العراقی : والنهی خاص بالرجل دون المرأة “ترجمہ:امام زین عراقی علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں:(نمازمیں جُوڑا باندھنے کی)ممانعت مردوں کے ساتھ خاص ہے نہ کہ عورتوں سے۔(فيض القدير شرح الجامع الصغير،باب المناھی،جلد6 ، صفحہ348، مطبوعہ: مصر)

   اعلی حضرت امام اہلسنت مجددِ دین و ملت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ  فرماتے ہیں :”جُوڑا باندھنے کی کراہت مرد کے لیے ضرور ہے‘‘۔ حدیث میں صاف نهی الرجلہے ۔ عورت کے بال عورت ہیں ، پریشان ہوں گے ، تو انکشاف کا خوف ہے اور چوٹی کھولنے کا اسے غسل میں بھی حکم نہ ہوا کہ نماز میں کف شعر گندھی چوٹی میں ہے ، جب اس میں حرج نہیں ، جُوڑے میں کیا حرج ہے ۔ مرد کے لیے ممانعت میں حکمت یہ ہے کہ سجدے میں وہ بھی زمین پر گریں اور اس کے ساتھ سجدہ کریں کما فی المرقاۃ وغیرہاور عورت ہر گز اس کی مامور نہیں لاجرم امام زین الدین عراقی نے فرمایا:ھو مختص بالرجال دون النساء۔(فتاوی رضویہ جلد7،صفحہ298،رضا فاؤنڈیشن،لاهور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم