Aurat Ka Bagair Zewar Ke Namaz Parhna

عورت کا بغیر زیور کے نماز پڑھنا

مجیب: مولانا محمد سعید عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2681

تاریخ اجراء: 17شوال المکرم1445 ھ/26اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا  عورت کو  نماز پڑھنے کے لیے کچھ زیورات سے آراستہ ہونا ضروری ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کو  نماز پڑھنے کے لیے زیورات سے آراستہ ہونا ضروری  نہیں ،اس کے  بغیر بھی نماز ہوجائے گی ۔البتہ! عورت کو چاہئے کہ کچھ نہ کچھ جائز زیور سے آراستہ ہوکر نماز پڑھے کہ بعض روایات میں اس کا حکم آیا ہے اور سیدتنا عائشہ صدیقہ  رضی اللہ عنہا عورت كے بے زیور نماز پڑھنے  کوناپسندفرماتی  تھیں۔

   فتاوی رضویہ میں ہے”حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مولی علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ سے فرمایا: یاعلی مرنسائک لایصلین عطلا،رواہ ابن اثیر فی النھایۃ(اے علی! اپنے مخدرات(پردہ نشین خواتین) کو حکم دو کہ بے گہنے نماز نہ پڑھیں،امام ابن اثیر نے النہایہ میں اس کو روایت فرمایا)ام المومنین صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا عورت کا بے زیور نماز پڑھنا مکروہ جانتیں اور فرماتیں:کچھ نہ پائے تو ایک ڈوراہی گلے میں باندھ لے،مجمع بحار میں ہے ”عائشۃ رضیﷲ تعالٰی عنھا کرھت ان تصلی المرأۃ عطلا ولو ان تعلق فی عنقھا خیطا (حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا عورتوں کے بغیر زیور نماز پڑھنے کو ناپسند فرماتیں )اور فرمایا کرتیں( اگر اور کچھ نہ ہو تو ایک ڈورا ہی گلے میں لٹکالے۔)(فتاویٰ رضویہ ،جلد22،صفحہ127،128،رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم