Aurat Ka Apni Sagi Nani Ke Bhai Se Parda Karne Ka Hukum

عورت کا اپنی سگی نانی کے بھائی سے پردہ کرنے کا حکم

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-768

تاریخ اجراء:19جمادی الاول 1444 ھ  /14دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   سگی نانی کے بھائی سے پردہ ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سگی نانی کے سگے بھائی  محرم ہیں ،ان سے پردہ لازم نہیں۔

   اعلیٰ حضرت امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ  فرماتے ہیں :”جزئیت کے بارے میں قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ اپنی فرع اور اپنی اصل کتنی بعید ہو مطلقاً حرام ہے، اور اپنی اصلِ قریب کی فرع اگرچہ بعیدہو حرام ہے، اور اپنی اصلِ بعید کی فرعِ بعید حلال، اپنی فرع جیسے بیٹی پوتی نواسی کتنی ہی دور ہو اور اصل ماں دادی نانی کتنی ہی بلند ہو اور اصلِ قریب کی فرع یعنی اپنی ماں اور باپ کی اولاد یا اولادکی اولاد کتنی ہی بعید ہو اوراصلِ بعید کی فرعِ قریب جیسے اپنے دادا، پردادا، نانا ، دادی، پردادی، نانی، پرنانی کی بیٹیاں یہ سب حرام ہیں۔(فتاوی رضویہ، جلد11، صفحہ517، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم