Aurat Ka Namaz Parhne Ke Liye Iqamat Kehna

عورت کا اپنی نماز پڑھنے کے لئے اقامت کہنا

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-899

تاریخ اجراء: 20ذوالقعدۃ الحرام1444 ھ/09جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاعورتیں اپنی نماز پڑھنےکے لئے اقامت کہیں گی یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورتوں کواذان واقامت کہنامکروہ  تحریمی ہے لہذا عورتیں اپنی نمازاکیلے پڑھتے ہوئے  اقامت نہیں کہیں گی ۔

   ردالمحتار میں ہے:”اما النساء فیکرہ لھن الاذان و کذا الاقامۃ“یعنی عورتوں کے لئے اذان کہنا مکروہ ہے اور یہی حکم اقامت کا ہے۔(ردالمحتار، جلد 2،صفحہ 60، مطبوعہ:کوئٹہ)

   صدر الشریعہ،بدرالطریقہ،حضرت علامہ، مولانا، مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:’’ عورتیں اپنی نماز ادا پڑھتی ہوں یا قضا، اس میں اَذان و اِقامت مکروہ ہے ۔“(بہار شرریعت،جلد1،صفحہ466،مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم