مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3325
تاریخ اجراء:26جمادی الاولیٰ1446ھ/29نومبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اگر کوئی عورت جمعہ کی نماز کسی سینٹر میں جماعت کےساتھ ادا کرلے تو کیا پھر بھی اس پہ ظہر کی نماز پڑھنا فرض رہےگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
عندالشرع عورتوں کا مسجد میں نماز کے لئے آنا ممنوع ہےاوریہ ممانعت صحابہ کرام علیہم الرضوان کے دور سے ہے۔یہ ممانعت جمعہ اور علاوہ جمعہ تمام نمازوں کے لئے ہے۔نیزعورت پر نماز جمعہ فرض نہیں ہے،عورتوں کےلیے حکم یہ ہےکہ عام دنوں کی طرح جمعے والے دن بھی اپنے گھر پرظہر کی نماز ہی ادا کریں۔
البتہ!اگر کوئی عورت مسجد یا کسی اسلامک سینٹر میں جا کراقتداء کی شرائط کی رعایت کے ساتھ جمعہ کی نماز ادا کرلے جبکہ جمعہ اپنی شرائط کے ساتھ درست ہو مثلا شہریافنائے شہر میں ہو،اذن عام ہو وغیرہ تواس عورت کی جمعہ کی نماز ادا ہوجائے گی،اور اس سے ظہر کی نماز ساقط ہوجائے گی۔
حدیث پاک میں ہے کہ حضرت ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا:"لو أن رسول الله صلى الله عليه وسلم رأى من النساء ما رأينا، لمنعهن من المساجد، كما منعت بنو إسرائيل نساءها"ترجمہ:رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ہمارے زمانے کی عورتوں کو ملاحظہ فرماتے تو انھیں مساجد جانے سے ممانعت کرتے جیسے بنی اسرائیل کی عورتیں منع کردی گئیں۔(مسند احمد، رقم الحدیث24602، ج41،ص149، مؤسسة الرسالة)
تبیین الحقائق میں ہے:"والمختار فی زماننا المنع فی الجمیع لتغیر الزمان" ترجمہ:تغیر زمانہ کی وجہ سے مختار یہ ہے کہ تمام نمازوں میں(عورتوں کو جماعت میں آنے ) کی ممانعت ہے۔(تبیین الحقائق ،کتاب الصلوٰۃ، ج1، ص 140، مطبوعہ قاھرۃ)
فتاوی ہندیہ میں ہے:"لا تجب الجمعة على العبيد و النسوان"یعنی عورتوں اور غلاموں پر جمعہ واجب نہیں ہے۔(الفتاوی الھندیة،ج1،ص144، دار الفکر،بیروت)
بحرالرائق میں ہے:"(ومن لا جمعة عليه إن أداها جاز عن فرض الوقت)۔۔۔وأما من كان أهلا للوجوب كالمريض والمسافر والمرأة والعبد يجزئهم و يسقط عنهم الظهر"ترجمہ:جس پر جمعہ فرض نہ ہو اگر وہ اس کو ادا کر لے تو اس کے فرضِ وقت ادا ہو جائیں گے،بہرحال جوجمعہ کے واجب ہونے کا اہل ہو جیسے کہ مریض مسافر،عورت اور غلام تو ان کی طرف سے جمعہ ادا ہو جائے گا اور ان سے ظہر ساقط ہو جائے گی۔(البحر الرائق، ج 2،ص164،دار الکتاب الاسلامی)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
سر کے بالوں کے بارے میں شرعی حکم
عورت کو روزہ کی حالت میں حیض یا نفاس آجائے تو کیا وہ کھا پی سکتی ہے ؟
کانچ کی چوڑیاں پہننا
محرم کے بغیر عمرے پر جانا
وضو کے بعد ناخن پالش لگانے اور آرٹیفیشل جیولری پہن کر نماز پڑھنے کا حکم
میک اَپ والے اسٹیکرز لگے ہوں تو وضو غسل کا حکم
اسلامی بہنیں سرکا مسح کیسے کریں؟
دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے رمضان کے روزے کا حکم