Adopt Bache ko Aurat ki Bhabi Feed Karwade to Razat Hogi?

گود لئے ہوئے بچے کوعورت کی بھابھی دودھ پلادے، تو رضاعت ثابت ہوگی؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1842

تاریخ اجراء:07صفر المظفّر1446ھ/13اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بہن نے اپنے بھائی کو اپنا بیٹا گود دیا ہے،جس کی عمر ابھی تین ماہ ہے،تو بھائی کی بیوی اگر اپنی بھابھی سے اس بچہ کو دودھ پلوا دیں،تو بھائی کی بیوی سے اس بچے کا رضاعت کا رشتہ ثابت ہو جائےگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں!پوچھی گئی صورت میں رضاعت کا رشتہ ثابت ہوجائے گا کیونکہ جو عورت کسی بچے کو مدتِ رضاعت میں (یعنی ڈھائی سال کے اندر) دودھ پلادے،(اگرچہ دوسال کی عمر کے بعد دودھ پلانا حرام ہے)تو  اس سے دودھ پلانے والی عورت بچے کی رضاعی ماں کہلائے گی اور اس کا شوہر جس سے یہ دودھ اترا ہے وہ بچے کا رضاعی باپ کہلائے گا،اسی طرح وہ تمام رشتے جو نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں(مثلاً:چچا،پھوپھی،ماموں، خالہ)یہ تمام رشتے رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہوجاتے ہیں،لہٰذا پوچھی گئی صورت میں اگر کوئی عورت اپنی بھابھی یعنی سگے بھائی کی بیوی سے دودھ پلواتی ہے،تو یہ عورت اس بچے کی رضاعی پھوپھی بنے گی اور اس کی محرم کہلائے گی اور  اس عورت  کا شوہر رضاعی پھوپھا ہوگا،اس صورت میں اگر دودھ پینے والی  بچی ہو،تو رضاعی پھوپھا  اس بچی کے لئے نامحرم ہی رہےگا۔

   صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتےہیں:” بچہ نے جس عورت کا دودھ پیا وہ اس بچہ کی ماں ہو جائے گی اور اس کا شوہر(جس کا یہ دودھ ہے یعنی اُس کی وطی سے بچہ پیدا ہوا جس سے عورت کو دودھ اترا)اس دودھ پینے والے بچہ کا باپ ہو جائے گااور اس عورت کی تمام اولادیں اس کے بھائی بہن خواہ اسی شوہر سے ہوں یا دوسرے شوہر سے،اس کے دودھ پینے سے پہلے کی ہیں یا بعد کی یا ساتھ  کی اور عورت کے بھائی،ماموں اور اس کی بہن خالہ۔يوہيں اس شوہرکی اولادیں اس کے بھائی بہن اور اُس کے بھائی اس کے چچا اور اُس کی بہنیں،اس کی پھوپیاں خواہ شوہر کی یہ اولادیں اسی عورت سے ہوں یا دوسری سے۔ يوہيں ہر ایک کے باپ ،ماں اس کے دادا دادی،نانا، نانی۔(بہارِشریعت،جلد2،صفحہ38، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم