Aadat Se Pehle Khoon Band Ho Jaye To jima Karne Ka Hukum

عادت سےپہلے خون بندہوجائے توجماع کاحکم

مجیب: ابوحفص محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-905

تاریخ اجراء:       15ذیقعدۃالحرام1443 ھ/15جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک عورت جسے پچھلے مہینے 7دن حیض آیا،اب 5دن میں ختم ہوگئے تو اب غسل کے بعد میاں بیوی جماع کرسکتے ہیں یا 2 دن کا انتظار کرنا لازم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورت مسئولہ میں عادت کے دن پورے ہونے میں ابھی 2دن باقی ہیں لہذاجماع کے لیے 2دن انتظارکرنالازم ہے ۔اس میں قاعدہ یہ ہے کہ اگرعورت کے عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے حیض کا خون بندہوجائے تواگرچہ عورت غسل کرلے تب بھی عادت کے دن مکمل ہونے تک جماع ناجائزہے ۔بہارشریعت میں ہے " عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تو اگرچہ غُسل کرلے جِماع ناجائز ہے تاوقتیکہ عادت کے دن پورے نہ ہولیں،جیسے کسی کی عادت چھ ۶ دن کی تھی اور اس مرتبہ پانچ ہی روز آیا تو اسے حکم ہے کہ نہا کر نماز شروع کردے مگر جِماع کے لیے ایک دن اور انتظار کرنا واجب ہے۔ "(بہارشریعت،ج01،حصہ02،ص383،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم