Aadat ke Mutabiq 3 Din Khoon Aane ke Baad, Phir Chate Din Dubara Aye to Hukum?

عادت کے مطابق تین دن خون آنے کے بعد پھر چھٹے دن دوبارہ آجائے، تو حکم؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1853

تاریخ اجراء:02صفر المظفر1446ھ/08اگست2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک خاتون کو تین دن تین رات حیض آ کر بند ہو جاتا ہے۔ پھر دو دن کوئی رطوبت خارج نہیں ہوتی، چھٹے دن پھر خون آ جاتا ہےاور دو دن مزید رہتا ہے، یہی عادت ہے ہر ماہ۔ اب سوال یہ ہے کہ درمیان میں جو دو دن نہیں  خون آ رہا ہے نہ کوئی رطوبت ظاہر ہوتی ہے، تو کیا ان دنوں میں نماز ادا کی جائے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حیض کی کم سے کم  مدت تین دن  تین رات اور زیادہ سے زیادہ مدت دس دن دس راتیں ہے،اس دوران جب بھی خون آئے اگرچہ وقفے وقفے سے،وہ حیض شمار ہوگا  جبکہ کم از کم تین دن رات جاری رہے اور دس دن رات سے آگے نہ بڑھے۔

   ہاں اگر تین دن کے بعد ایامِ عادت  مکمل ہونے سے پہلے خون رک جائے، تو جب رکا غسل کرکے نماز شروع کردے گی،عادت کے دن گزرنے کا انتظار نہیں کرے گی ،کیونکہ عادت کبھی بھی بدل سکتی ہے، لیکن چونکہ ایامِ عادت میں امکان ہے دوبارہ آنے کالہٰذا ایامِ عادت گزرنے سے پہلے قربت جائز نہیں۔

   نیزاس صورت میں نماز فوراً نہیں پڑھے گی بلکہ نماز  کے آخری وقت تک جیسے فجر میں یا آخری وقتِ مستحب  تک جیسے عصر  میں غروب سے بیس منٹ پہلے تک،انتظار کرنا واجب ہے۔ اگر   اس دوران خون  آگیا، تو نماز نہیں  پڑھے گی ورنہ اندازے سے اتنا وقت پہلے غسل کرکے نماز پڑھ لے کہ قضا نہ ہو  یا مکروہ وقت شروع نہ ہو۔پھر اگر دس دنوں  کے اندر اندر خون دوبارہ آجائے تو نمازیں چھوڑ دے گی اور پاک ہونے پر نماز  شروع کرے گی۔اس صورت میں جو نمازیں پڑھیں وہ حیض میں پڑھنا کہلائیں گی اور حیض میں نماز نہیں ہوتی اور اس  دوران نماز پڑھنے پر عورت گنہگار بھی نہ ہوگی کیونکہ اس کا نماز پڑھنا حکمِ شرع کی اتباع میں اپنے آپ کو غیر حائضہ سمجھ کر تھا۔

   صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہیں:”جس عورت کو تین ۳ دن رات کے بعد حَیض بند ہو گیا اور عادت کے دن ابھی پورے نہ ہوئے یا نِفاس کا خون عادت پوری ہونے سے پہلے بندہو گیا، تو بند ہونے کے بعد ہی غُسل کرکے نماز پڑھنا شروع کردے۔ عادت کے دنوں کا انتظار نہ کرے۔۔۔ حَیض یا نِفاس عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے بندہو گیا تو آخرِ وقتِ مستحب تک انتظار کرکے نہا کر نماز پڑھے اور جو عادت کے دن پورے ہو چکے تو انتظار کی کچھ حاجت نہیں۔(بہارِشریعت، جلد1، صفحہ381، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم