مخصوص ایام میں عورت کا قرآنی وظائف پڑھنا کیسا ؟

مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ رجب المرجب1441ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کوئی خاتون کسی جائز مقصد کے حصول کے لیے40 دنوں کے لیے سورۂ فاتحہ یا آیت الکرسی کا وظیفہ کر رہی ہوکہ اسی دوران اس کے مخصوص ایام شروع ہو جائیں، تو اب وہ اِن دنوں میں اپنا وظیفے والا عمل جاری رکھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پوچھی گئی صورت میں وہ خاتون مخصوص ایام میں صرف عمل اور مقصد کے حصول کے لیے سورۂ فاتحہ و آیت الکرسی نہیں پڑھ سکتی، کیونکہ حائضہ عورت کو قرآنِ پاک پڑھنا ناجائز ہے، البتہ دو صورتوں میں اس کی اجازت ہے:(1)تعلیم دینے کیلئے مخصوص انداز میں پڑھنا (2)ثناء و دعا پر مشتمل آیات صرف ذکر و  دعا کی نیت سے پڑھنا۔ ان کے علاوہ تیسری صورت عمل کی نیت سے پڑھنے کی اجازت نہیں ہے کہ یہ نیت، نیتِ دعا و ثنا نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم