مخصوص ایام میں آیۃ الکرسی پڑھنا کیسا؟

مجیب:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ صفرالمظفر1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیااسلامی بہنیں مخصوص ایام میں آیۃُ الکرسی پڑھ سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اسلامی بہنیں مخصوص ایام میں آیۃُ الکرسی قراٰنِ عظیم کی تلاوت کی نیّت کئے بغیر،ذکر و ثنا کی نیّت سے پڑھ سکتی ہیں کہ قراٰنِ عظیم کی وہ آیات جو ذکر و ثنا و دعا و مُناجات پر مشتمل ہوں، جنب و حائض بے نیّتِ قراٰن ذکر و ثنا اور دعا کی نیّت سے پڑھ سکتے ہیں۔ البتہ جن کو اس کا حائضہ ہونا معلوم ہے ان کے سامنے بآواز بہ نیّتِ ذکر و ثنا بھی پڑھنا مناسب نہیں کہ کہیں وہ بحالتِ حیض تلاوت جائز نہ سمجھ لیں، یا اس حالت میں تلاوت کو ناجائز تو جانتے ہوں لیکن پڑھنے والی پر گناہ کی تہمت نہ لگائیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم