مخصوص ایام میں آیت سجدہ کی تلاوت اور سجدہ کا حکم

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ محرم الحرام1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ حائضہ اگر آیتِ سجدہ تلاوت کرتی ہےتو اس پہ سجدہ تلاوت واجب ہوگا یا نہیں، یونہی حائضہ سے آیتِ سجدہ سننے والے پہ واجب ہوگا یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    حیض والی عورت کے لئے تلاوتِ قرآنِ کریم ناجائزو حرام ہے اور ایسی عورت نے آیتِ سجدہ کی تلاوت کی تو بھی اس پر سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوگا البتہ حائضہ عورت سے کسی عاقل بالغ اہلِ نماز نے آیتِ سجدہ سنی تو اس پر سجدۂ تلاوت واجب ہوجائے گا۔

(ہدایہ مع فتح القدیر،ج1،ص468، مراقی الفلاح مع طحطاوی،ج 2،ص89، بہار شریعت،ج1،ص729)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم