غیر محرم شخص کا بالغہ کو پڑھانا کیسا؟

مجیب:  مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ رمضان المبارک 1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اجنبی بالغ مرد کا نامحرم بالغہ بے پردہ لڑکیوں کو اس طرح پڑھانا کہ لڑکیوں کا چہرہ کھلا ہوتا ہے اور بعض اوقات اعضاءِ ستر مثلاً کلائیاں، گلا، بال وغیرہ بھی کھلے ہوتے ہیں یہ لڑکیا ں مرد کے سامنے آکر بیٹھ جاتی ہیں اور مرد انہیں پڑھاتا ہے اور پڑھانے کے دوران لڑکیوں کے چہرے کے ساتھ ساتھ اعضاءِ ستر کی طرف بھی نظر لازماً پڑتی ہے، یہ شرعاً کیسا ہے ؟

 (سائل:محمد سلیم عطّاری،جڑانوالہ پنجاب)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    صورتِ مسئولہ میں مذکورہ طریقے سے نامحرم بالغہ لڑکیوں کو پڑھانا، سخت ناجائز و گناہ ہے،کہ یہاں بلا عذرِ شرعی مرد کا نامحرم بالغہ عورت کے اعضاءِ ستر کو دیکھنا اور بالغہ عورت کا اجنبی بالغ مرد کے سامنے اعضاءِ ستر کا کھولنا پایا جارہا ہے اور مرد کا بلاعذرِ شرعی نامحرم بالغہ عورت کے اعضاءِ ستر کو دیکھنا اور بالغہ عورت کا نامحرم بالغ مرد کے سامنے اعضاءِ ستر کاکھولنا سخت ناجائز و حرام ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم