عورت کا اپنے غیر محرم پیر و مرشد سے پردہ

مجیب:مولاناعبد الرب شاکر صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر/نومبر 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا جوان عورت بال، کلائیاں اور چہرہ کھول کر اپنے غیرمحرم پیر و مرشد کے سامنے آسکتی ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورت کا جس طرح نامحرم اجنبی شخص سے پردہ کرنا فرض ہے اسی طرح عورت کا اپنے نامحرم پیر و مرشد سے پردہ کرنا بھی فرض ہے کہ پردے کے معاملے میں دونوں کا حکم یکساں ہے، لہٰذا عورت کا بال یا کلائیاں کھول کر اپنے نامحرم پیر کے سامنے آنا حرام اور اسی طرح چہرہ کھول کر آنا بھی سخت منع ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم