حالتِ حیض میں سعی کا حکم

مجیب: مولانا سرفرازاختر صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ مارچ 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عمرہ کے لئے جانے والی عورت اگر حیض کی حالت میں ہو تو اس کو طواف کی اجازت تو نہیں ہے۔ کیا یہ درست ہوگا کہ وہ پہلے سعی کر لے اور جب حیض سے پاک ہو جائے تو طواف کرے اور تقصیر کر کے احرام سے باہر آجائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    حیض کی وجہ سے عورت جب طواف نہیں کر سکتی تو اس کی سعی بھی درست نہیں ہوگی کیونکہ سعی کے لئے اگرچہ طہارت شرط نہیں مگر یہ شرط ہے کہ سعی پورے طواف یا اس کے اکثر یعنی چار پھیروں کے بعد ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم