Makhsoos Ayaam mein Roza Rakhne Ka Hukum

مخصوص ایام میں روزہ رکھنے  کا حکم

مجیب:مولانا عرفان صاحب زید مجدہ

مصدق:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جون 2017

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین کَثَّرَھُمُ اللہُ الْمُبِیْن اس مسئلے کے بارے میں کہ رمضان میں اگر عورت کو دورانِ روزہ حیض آجائے تو اس کے لئے روزے کا کیا حکم ہے اسے پورا کرے یا توڑ دے اور ایسی صورت میں وہ کھا پی سکتی ہے یا نہیں؟

سائل:محمد ذیشان عطاری(میرپورخاص)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورت کو اگر روزے کی حالت میں حیض آ گیا تو اس کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور رمضان کے بعد اس روزے کی قضا کرنا ہوگی اور اس کے لئے بقیہ دن روزہ دار کی طرح رہنا واجب نہیں ہے  اور وہ کھا پی سکتی ہے، اسے اختیار ہے کہ چُھپ کر کھائے یا کھلے عام، مگر بہتر یہ ہے کہ چُھپ کر کھائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم