سوناچاندی کے علاوہ دیگردھاتوں کی جیولری استعمال کرنا کیسا؟

مجیب:   مفتی محمدھاشم خان عطّاری   مد ظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ  جمادی الآخر1442 ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      کیا فرماتے ہیں عُلمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورتوں کے لئے سونا چاندی کے علاوہ دیگر دھاتوں کی جیولری استعمال کرنے کے بارے میں شرعاً کیا حکم ہے؟ اور اگر وہ دو دھاتوں کو مِلا کر بنایا گیا ہو تو کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     ہمارے دور کے جید علمائے کرام نے بوجہ عمومِ بلوٰی و حرج عورتوں کے لئے سونا چاندی کے علاوہ دیگر دھاتوں سے بنی ہوئی آرٹیفشل جیولری کے جواز کا فتویٰ دیا ہے لہٰذا عورتیں لوہا ، پیتل یا دیگر دھاتوں کا بنا ہوا زیور پہن سکتی ہیں اگرچہ وہ دو دھاتوں کو ملا کر بنایا گیا ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم