ناک اور کان چھیدنے کی اجرت لینا کیسا؟

مجیب:مفتی قاسم صآحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالقعدۃالحرام1441ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ لڑکیوں کی ناک اور کان چھیدنے کی اجرت لینا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    لڑکیوں کی  ناک اور کان چھیدنے کی اجرت لینا جائز ہے ، کیونکہ شریعتِ مطہرہ میں عورتوں کا ناک و کان چھدوانا ، جائز ہے ، پس جب ان کا چھدوانا ، جائز ہے ، تو دوسرے کا چھیدنا اور اس کی اجرت لینا بھی جائز ہے۔البتہ یاد رہے کہ اس مقصد کے لئے اجنبی مرد کا بالغہ یا نابالغ مشتہاۃ (قابلِ شہوت) لڑکی کا کان دیکھنا یا کسی بھی حصّۂ بَدن کو چھونا ، ناجائز و حرام اور گناہ ہے۔اجنبیہ کے اعضائے ستر کی طرف دیکھنا اور اس کے کسی بھی حصّۂ بدن کو چھونا ، جائز نہیں ، یہی حکم مشتہاۃ لڑکی کا ہے ، البتہ بہت چھوٹی بچی جو شہوت کی حد تک نہ پہنچی ہو ، اس کا حکم جُدا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم