خواتین کا اپنے پاس مُوئے مبارک رکھنا کیسا؟

مجیب:مفتی ہاشم صآحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ شوال المکرم 1441ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا خواتین اپنے پاس  تبرکات ، خصوصاً نبی کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کے مُوئے مبارک رکھ سکتی ہیں؟

       سائل : محمد بلال عطاری (موہنی روڈ ، لاہور)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    جس طرح مَردوں کو تبرکات رکھنے کی اجازت ہے ، اسی طرح خواتین کو تبرکات رکھنے کی اجازت ہے ، دیگر تبرکات  کے ساتھ ساتھ نبی  کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کے موئے مبارک  بھی رکھنا شرعاً جائز ہے۔ کئی صحابیات رضی اللہ عنہن سے نبی کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کے موئے مبارک اوردیگرتبرکات اپنےپاس رکھناثابت ہے  جیسے کہ حضرت عائشہ  صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس نبی کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کاکمبل شریف اور تہبندمبارک تھا ، حضرت اسماء بنتِ ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما کے پاس جبہ مبارک تھااورحضرت ام سلیم رضی اللہ عنہا کےپاس نبی کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کا پسینہ مبارک اوربال مبارک تھے۔ اس کے علاوہ بھی کئی صالحات کے پاس نبی کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کے بال مبارک  تھے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم