Ummat Ko Qayamat Tak Ki Ghaib Ki Khabar Dena?

امت کو قیامت تک کی غیب کی خبر دینا ؟

فتوی نمبر:WAT-118

تاریخ اجراء:24صفرالمظفر1443ھ/02اکتوبر2021ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ اہلِ سنت وجماعت کا مؤقف یہ ہے کہ اللہ پاک نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو علمِ غیب عطا فرمایا ہے،اس عقیدے پر قرآن و حدیث سے کئی دلائل بھی موجود ہیں،یہ بات ٹھیک ہے۔میرا فقط سوال یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو اپنے تمام غیب پر مطلع کیوں نہیں کیا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اللہ پاک نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو یقیناعلمِ غیب عطا فرمایاہےاورایسا نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو اس کی خبر نہیں دی،بلکہ احادیث سے ثابت ہے کہ کئی چیزوں کی خبر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو عطا فرمادی ہے جیسا کہ خلیفہ ثانی، حضرتِ عمر ِفاروق رضی اللہ تعالی عنہ  فرماتے ہیں کہ: حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جگہ قیام فرمایا،پس  ہم کو مخلوق کی ابتداء  سےخبریں دیناشروع فرمائیں ،یہاں تک کہ جتنی لوگ اپنی منزلوں میں پہنچ گئے اور جہنمی اپنی منزلوں میں۔جس نے یاد رکھا ،اس نے یاد رکھا اور جو بھول گیا،وہ بھول گیا۔ (صحیح بخاری،ج1،ص453،مطبوعہ:کراچی)

   یونہی حضرتِ ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ :ایک روز حضور صلی اللہ علیہ وسلم  نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی ،پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطاب فرمایا۔پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت تک واقع ہونے والی ہر شے کے بارے میں ہمیں خبر دے دی ،جس نے یاد رکھا سو یاد رکھا ،جس نے بھلا دیا سو وہ بھول گیا۔ (جامع ترمذی ،ج2،ص42،مطبوعہ:پشاور)

   یونہی حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کئی صحابہ اور صحابیات کے بارے میں صراحتاً ارشاد فرما دیاکہ فلاں فلاں جنتی ہے،جیسا کہ عشرہ مبشرہ،حضراتِ حسنین کریمین اور حضرتِ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالی عنہم  وغیرہ کے بارے میں واضح احادیث موجود ہیں ۔اسی طرح اور بھی کئی معاملات کی خبر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو عطا فرمادی ۔جس کی مزید تفصیل جاء الحق اور اس کی تخریج سعید الحق سے ’’علمِ غیب ‘‘کے باب میں دیکھی جا سکتی ہے۔

   البتہ بہت سے غیبی معاملات کی خبرحضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے امت کو نہیں دی،لیکن وہ کئی حکمتوں کے پیشِ نظر نہیں دی جسے اللہ پاک اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جانتے ہیں ،نہ یہ کہ (معاذاللہ) ان کا علم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں تھا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم