Sitaron Se Shayateen Ko Marne Ki Kya Haqeeqat Hai?

 

ستاروں سے شیاطین کو مارنے کی کیا حقیقت ہے؟

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1777

تاریخ اجراء:26ذوالحجۃ الحرام 1445ھ/03جولائی2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا حقیقت میں ستارے ٹوٹتے ہیں اور ان سے شیاطین کو مارا جاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے ستاروں کو پیدا فرمانے   کی جو حکمتیں  بیان فرمائی ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ جو  سرکش شیاطین آسمان پر جانے کا ارادہ  کرتے ہیں، تو فرشتے  انہیں یہ  ستارے مار کر دور کردیتے ہیں۔

   چنانچہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے : ”اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنْیَا بِزِیْنَةِ ﹰالْكَوَاكِبِ(6)وَ حِفْظًا مِّنْ كُلِّ شَیْطٰنٍ مَّارِدٍ(7)“ترجمہ کنز الایمان: بے شک ہم نے نیچے کے آسمان کو  تاروں کے سنگار سے آراستہ کیااور نگاہ رکھنے کو ہر شیطان سرکش سے۔(القرآن، سورۃ  الصفت، آیت:6.7)

   اس آیت کریمہ کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے: ” {اِنَّا زَیَّنَّا السَّمَآءَ الدُّنْیَا: بیشک ہم نے نیچے کے آسمان کو آراستہ کیا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت میں آسمان کو ستاروں سے سجانے کے دو فوائد بیان کئے گئے ہیں ۔

   (1)زینت کے لئے۔چنانچہ ارشاد فرمایا کہ بیشک ہم نے نیچے کے آسمان کوجو دوسرے آسمانوں کی بہ نسبت زمین سے قریب تر ہے، ستاروں کے سنگھار سے آراستہ کیا کیونکہ دیکھنے والے کو سارے ستارے پہلے آسمان پر ایسے محسوس ہوتے ہیں جیسےکسی چادر پر رنگ برنگ موتی بکھرے ہوئے ہیں ۔

   (2)سرکش شیطانوں  سے آسمان کی حفاظت کیلئے ۔چنانچہ ارشاد فرمایا کہ ہم نے آسمان کو ہر ایک نافرمان شیطان سے محفوظ رکھنے کیلئے ستاروں  سے سجایاکہ جب شَیاطین آسمان پر جانے کا ارادہ کریں  تو فرشتے شِہاب مار کر ان کو دور کردیں۔“(تفسیر صراط الجنان، جلد8، صفحہ 293، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم