Qayamat Ke Din Maa Ke Naam Se Pukara Jayega Ya Baap Ke Naam Se?

قیامت کے دن ماں کے نام سے پکارا جائے گا یا باپ کے نام سے؟

مجیب:مولانا ذاکر حسین عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2247

تاریخ اجراء:27جمادی الاول1445ھ/12دسمبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   قیامت کے دن  ما ں کے نام سے پکاراجائے گایاباپ کے نام سے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس سوال کاجواب دیتےہوئےمفتی خلیل خان برکاتی علیہ الرحمۃ ارشادفرماتےہیں: "امام احمداورابوداؤدنےابودرداء رضی اللہ عنہ سےروایت کی کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایاکہ قیامت کےدن تم کوتمہارےباپوں کےنام سےپکاراجائےگا،لہذااچھےنام رکھو،اوراعلی حضرت فاضل بریلوی قدس سرہ العزیز نےفرمایاکہ روزقیامت شان ستاری جلوہ فرمائےگی،اورلوگ اپنی ماؤں کی طرف نسبت کرکےپکارےجائیں گے(احکام شریعت 2)۔لہذایہ کہاجائےگابروزقیامت بعض مقامات پر،اولادکوباپ کی طرف نسبت کرکےبلایا جائےگا،جہاں مقصود،اولادکےنسب کی شہرت ہو،اوربعض مقامات پرماں کی طرف نسبت کرکے پکارا جائےگا،جہاں شان ستاری ،ماں کےجرم کو،لوگوں سےچھپاناچاہےگی تاکہ وہاں کسی کے روبرو،ماں یااس کی اولادکی فضیحت ورسوائی نہ ہو۔ہوسکتاہےکہ یہ داخلہء جنت کے بعد ہو، اوروہ میدان محشرمیں۔" (فتاوی خلیلیہ،ج03،ص173. 174،مطبوعہ:ضیاء القرآن)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم