Qadiani Hone Ka Irada Karne Se Kafir Hoga Ya Nahi ?

قادیانی ہونے کا ارادہ کرنے سے کافر ہوگا یا نہیں ؟

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-2078

تاریخ اجراء: 01ربیع الثانی1445 ھ/17اکتوبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کوئی مسلمان کسی قادیانی کو ای میل/واٹس ایپ پر پیغام بھیجے کہ وہ قادیانی بننا چاہتا ہے لیکن پھر اس نے رہنمائی حاصل کی اور اپنا ارادہ بدل لیا۔کیا وہ مسلمان ہی رہے گا؟ اس نے ابھی ایک پیغام بھیجا ہے، قادیانیت قبول نہیں کی۔کیا وہ مسلمان رہے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی  صورت  میں معاذاللہ جس شخص نے اپنے متعلق قادیانی کو یہ کہا ”وہ قادیانی بننا چاہتاہے “وہ اپنے اس ارادے کی وجہ سے دائرہ اسلام سے خارج ہوکر  کافر ہوگیا ۔اس پر لازم ہے کہ اپنے اس عمل سے توبہ کرے اور کلمہ پڑھ کر دوبارہ اسلام قبول کرے، نیز اس معاملے  میں محض ارادہ بدل لینا کافی نہیں ہے،  بلکہ باقاعدہ توبہ کرکے تجدیدایمان یعنی دوبارہ مسلمان ہونا لازم ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کافر ہونے کا  ارادہ کرنے  سے بھی بندہ کافر ہو جاتا ہے،اور قادیانی اپنے عقائد باطلہ کی وجہ سے  کافر ومرتد ہیں،اورقادیانیوں کا  کافر و مرتد وہونا ہر خاص و عام پر واضح ہے ۔لہذا کسی شخص کا  یہ کہنا کہ میں ”قادیانی بننا چاہتا ہوں “کافر ہونے کا ارادہ کرنا ہی کہلائے گا ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم