Post Viral Na Karne Par Waeid Sunana

پوسٹ وائرل نہ کرنے پروعیدسنانا

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر: WAT-619

تاریخ اجراء: 04شعبان المعظم 1443ھ/08مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایک پوسٹ وائرل کی جا رہی ہے کہ جس میں قرآن پاک کے مختلف نسخوں کی پکچر دکھائی گئی ہے اور ان میں ایک کے اندر لفظی اغلاط ہیں، جس پر گول دائرے کا  نشان لگایا گیا ہے اور دوسرے پر درست  کا نشان لگا  ہے، اُس پر درست کا نشان لگایا ہوا ہے۔اور پوسٹ بنانے والے نے لکھا ہے کہ جو اسے شیئر نہ کرے، وہ مسلمان ہی نہیں ہے۔ایسا لکھنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   صورتِ مسئولہ میں جو پوسٹ کے الفاظ بیان کئے گئے ہیں، یہ شرعی احکام سے جہالت  اورایک بہت بڑی جسارت ہے اور بغیر علم فتوی دینا ہے، جوجائز نہیں اور پوسٹ لکھنے والے کا شیئر نہ کرنے والے پر مسلمان نہ ہونے کا حکم لگانامعاذ اللہ عزوجل سخت حرام اور گناہ ہے، بلکہ بعض صورتوں میں کفر خود اس پر لوٹ کر آتا ہے۔لہذا اس پر لازم ہے کہ اپنے اس گناہ سے توبہ کرے اور آئندہ اس طرح کی حرکت سے باز رہے۔اور ایسی  پوسٹ آگے ہرگز نہ شیئر کی جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم