Kya Raam Aur Krishn Nabi The ?

کیا رام اور کرشن نبی تھے ؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1432

تاریخ اجراء: 15رجب المرجب1445 ھ/27جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا رام و کرشن نبی تھے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کرشن اور رام ہرگز نبی نہیں بلکہ یہ کوئی شخص تھے بھی یا نہیں یا صرف خیالی لوگ ہیں؟ اس پر تواترِ ہنود کے سوا کوئی دلیل نہیں،صرف ہندؤوں کا کہنا ہے کہ ان کا وجود تھا،اور ہندؤوں ہی کے تواتر سے ان کے ایسے ایسے برے کام ثابت ہیں جو ان  کے نبی ہونے کے خلاف ہیں اور اللہ تعالیٰ کا  نبی ایسے برے کام نہیں کرسکتا۔

   یاد رہے کسی خاص فرد کے نبی ہونے کے ثبوت کے لیے  قرآن و حدیث کی نص ہونا ضروری ہے،اگر کسی کے لیے ایسی نص نہیں تو اس  کے بارے میں یہی اعتقاد کیا جائے گا کہ وہ نبی نہیں۔ رام اور کرشن سے متعلق کوئی نص  موجود نہیں  ہے لہٰذا ان کے بارے میں یہی اعتقاد ضروری ہے  کہ وہ نبی نہیں  تھے اور اگر کوئی انہیں نبی مانے تو یہ سخت جہالت و گمراہی ہے اور اس کا رد کرنا ضروری ہے۔(ملخص از فتاویٰ شارح بخاری،جلد1،صفحہ175 ،مکتبہ برکات المدینہ،کراچی)

   سیدی اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’بات یہ ہے کہ نبوت ورسالت میں اوہام وتخمین کو دخل حاصل نہیں،(قرآن کریم میں ہے) اَللّٰهُ اَعْلَمُ حَیْثُ یَجْعَلُ رِسَالَتَهٗ (اللہ بہتر جانتاہے کہ اپنی رسالت کو کہاں رکھناہے۔ ت) اللہ و رسول نے جن کو تفصیلاً نبی بتایا ہم ان پرتفصیلاً ایمان لائے اور باقی تمام انبیاء  اللہ پر اجمالاً،(قرآن کریم میں ہے) لِكُلِّ اُمَّةٍ رَّسُوْلٌ ۚ  (ہر امت کےلئے رسول ہے۔ ت) اسے مستلزم نہیں کہ ہر رسول کو ہم جانیں یا نہ جانیں تو خواہی نخواہی اندھے کی لاٹھی سے ٹٹولیں کہ شاید یہ ہو، شاید یہ ہو،کاہے کے لئے ٹٹولنا اور کاہے کے لئے شاید،امنا باﷲ ورسلہ (ہم اللہ تعالی اور اس کے رسولوں  پر ایمان لائے۔ ت) ہزاروں امتوں کا ہمیں نام ومقام تک معلوم نہیں،(قرآن کریم میں ہے) وَ قُرُوْنًۢا بَیْنَ ذٰلِكَ كَثِیْرًا (اور ان کے بیچ میں بہت سی سنگتیں ہیں۔ ت)

   قرآن عظیم یاحدیث کریم میں رام وکرشن کا ذکر تک نہیں۔ان کے نفس وجود پر سوائے تواتر ہنودہمارے پاس کوئی دلیل نہیں کہ یہ واقع میں کچھ اشخاص تھے بھی یا  محض انیاب اغوال ورجال بوستان خیال کی طرح اوہام تراشیدہ ہیں ،تواتر ہنود اگر حجت نہیں تو ان کا وجود ہی ناثابت اور اگر حجت ہے تو اسی تواتر سے ان کا فسق وفجور ولہو ولعب ثابت، پھر کیا معنی کہ وجود کے لئے تواتر ہنود مقبول اور احوال کےلئے مردود مانا جائے اور انہیں کامل ومکمل بلکہ ظناً معاذاللہ انبیاء و رسل جانا مانا جائے۔ واللہ تعالی اعلم۔‘‘(فتاویٰ رضویہ،جلد14،صفحہ658، رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

   فتاوی فقیہ ملت میں ہے:’’رام کرشن، گوتم بدھ وغیرہ ہرگز نبی نہیں۔انہیں نبی ورسول خیال کرنا سخت جہالت وگمراہی ہے۔‘‘(فتاویٰ فقیہ ملت،جلد1،صفحہ24، شبیر برادرز،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم