مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-1195
تاریخ اجراء:27ربیع الاول1444ھ/24اکتوبر2022ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
جانور اور پرندوں کا بھی کیا قیامت کے دن حساب ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جی ہاں! قیامت جو کہ سب سے بڑے اور حقیقی عادل کے عدل
کے ظہور کا دن ہے اس میں نہ صرف انسانوں کے درمیان عدل فرمایا
جائےگا بلکہ جانوروں تک اس عدل کا دائرہ کار پھیل جائےگا لہذا قیامت
کے دن جانوروں اور چوپایوں کو اٹھایا جائے گا اور انہیں ایک دوسرے سے بدلہ دلایا جائے گا
یہاں تک کہ اگر سینگ والے نے
بے سینگ والے کو مارا ہوگا تو اُسے بھی بدلہ دلایا جائے گا، اس
کے بعد وہ سب خاک کردیئے جائیں
گے ،یہ دیکھ کر کافر تمناکرے گا کہ کاش! میں بھی ان کی طرح خاک کردیا
جاتا اور ہمیشہ کے عذاب سے چھٹکارا
پاجاتا۔
مستدرک للحاکم میں حدیث شریف ہے: ”عن أبي هريرة، في قوله عز وجل {أمم أمثالكم} [الأنعام:
38] قال: " يحشر الخلق كلهم يوم القيامة البهائم، والدواب، والطير، وكل شيء
فيبلغ من عدل الله أن يأخذ للجماء من القرناء، ثم يقول: كوني ترابا فذلك {يقول
الكافر يا ليتني كنت ترابا}“ ترجمہ: حضرت سیِّدُناابو
ہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ فرمان باری تعالی ﴿ أمم أمثالكم ﴾ کے تحت فرماتے ہیں
کہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ قیامت کے دن تمام مخلوق کو جمع فرمائے گا یعنی چوپائے، چرند
پرند اور تمام مخلوق کو۔مزید فرمایا: اللہ عَزَّ وَجَلَّ کا عدل
یہاں تک پہنچے گا کہ سینگ والی بکری سے بے سینگ
والی کا بدلہ لیا جائے گا پھر ربّ تعالیٰ فرمائے گا:
مٹی ہو جا۔ پس اس وقت کافر کہے گا: ہائے میں کسی طرح خاک
ہو جاتا۔ (مستدرک للحاکم، جلد2، صفحہ345، حدیث3231، دار الكتب العلمية - بيروت)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
یزید اورابوطالب کے بارےمیں اہلسنت کے کیا عقائدہیں؟
اللہ تعالی کے ناموں میں سے ایک نام نوربھی ہے اس کے کیا معنی ہیں؟
دنیا میں جاگتی آنکھوں سے دیدارالہی ممکن ہے یانہیں؟
کیا اللہ عزوجل کو خدا کہہ سکتے ہیں؟
کیا شوہر کو مجازی خدا کہہ سکتے ہیں؟
کیا دُعا سے تقدیر بدل جاتی ہے؟
پیرپہ ایسااعتقادہو کہ پیرکافرہوتومریدبھی کافرہوجائے کہنا کیسا؟
ذات باری تعالی کےلیے چوہدری کا لفظ استعمال کرنا کیسا؟