Kya Logon Ko Pani Pilane Se Koi Wali Ban Sakta Hai

 

کیالوگوں کو پانی پلانے سے کوئی ولی بن سکتا ہے

مجیب:مولانا محمد ماجد رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1756

تاریخ اجراء:27ذوالقعدۃالحرام1445ھ/05جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   لوگوں کو پانی پلانے سے کوئی شخص ولی بن سکتا ہے یا نہیں اور کیا لوگوں کو پانی پلانا بھی ثواب ہے یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ولایت کسبی (یعنی خود سے عمل کر کے کمانے والے)چیز نہیں بلکہ عطائی ہے یعنی اللہ عزوجل جسے چاہے ولایت سے نواز دے وہ چاہے پیدا ہونے والے بچے کو ہی ولایت کے ساتھ دنیا میں بھیجے جیسے غوث اعظم رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں علماء و صوفیاء فرماتے ہیں کہ وہ پیدائشی ولی تھے اور کسی کوچاہے کسی بھی چھوٹے عمل کے سبب عطا ہوجائے، پانی پلانا بھی  کارِ ثواب ہے  اللہ پاک چاہے تو   اس نیکی  کے سبب بھی ولایت عطا فرما دے  یہ اس کی مشیت یعنی مرضی پر ہے ۔

   مگر یہ یاد رہے کہ   سب سے اول اللہ تعالیٰ کی فرض کی ہوئی چیزوں  کی ادائیگی اور حرام کردہ چیزوں سے بچنا لازم ہےلہٰذا  انسان اپنی طرف سے تمام فرائض و واجبات اور سنن مؤکدہ پر عمل کرے حرام، مکروہ تحریمی ، وغیرہ سے بچتا رہے دل کی بیماریوں  جیسے حسد،کینہ وغیرہ سے دور   رہے اور یہ سب کام اللہ پاک کے قرب کی نیت سے کرے ۔

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”ولایت ایک قربِ خاص ہے کہ مولیٰ عزوجل اپنے برگزیدہ بندوں کو محض اپنے فضل و کرم سے عطا فرماتا ہے۔ولایت وہبی شے ہے نہ یہ کہ اعمالِ شاقہ سے آدمی خود حاصل کر لے ، البتہ غالباً اعمالِ حسنہ اس عطیۂ الٰہی کے لئے ذریعہ ہوتے ہیں اور بعضوں کو ابتداءً مل جاتی ہے۔ “(بھارِ شریعت، جلد1، صفحہ 264، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم