Kya Khwab Mein Buzurgon Ka Deedar Mumkin Hai?

خواب میں بزرگوں کادیدارہوسکتاہے؟

مجیب:مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3261

تاریخ اجراء:05جمادی الاولیٰ1446ھ/08نومبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا خواب میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علاوہ دیگر نیک افراد،مثلاً حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم یا دیگر صحابہ کرام علیہم الرضوان،غوثِ اعظم، امام احمد رضا خان علیہما الرحمہ یا دیگر بزرگانِ دین کا دیدار ممکن ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   خواب میں صحابہ کرام علیہم الرضوان،اولیائے کرام رحمہم اللہ السلام اور نیک افراد کا دیدارممکن بھی ہے اور واقع(یعنی ہوا)بھی ہے اور خواب دیکھنے والے کے لئے یہ نہایت سعادت مندی کی بات ہے۔

       امام عبد الغنی نابلسی علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں:’’(عالم من علماء الإسلام المتقدمين أو المتأخرين) من رآه في المنام فهو بشارة له بعلو القدر والثناء الجميل والعمل بما يعلم ورؤية العلماء زيادة في علم الرائي لأنهم نصحاء الله في أرضه وكذلك الحكماء زيادة في الوعظ والفرح والسرور ورؤية الصالحين صلاح في الدين‘‘ ترجمہ:جو خواب میں متقدمین و متاخرین علماء اسلام میں سے کسی عالم کا دیدار کرے تو وہ اس کے  لئے قدر کی بلندی اور اچھی تعریف اور علم پر عمل کی بشارت ہے اور علماء کی زیارت دیکھنے والے کے علم میں زیادتی لاتی ہے کیونکہ یہ ہستیاں اللہ پاک کی طرف سے اس کی زمین میں خیر خواہ ہیں اور اسی طرح حکماء کی زیارت وعظ اور فرح و سرور میں اضافہ کرتی ہے اور صالحین کی زیارت دین میں درستی کی نشانی ہے۔(تَعطِیرُ الانام فِی تَعبِیرِالمنام، ص 236،دارالفکر، بیروت)

   جامع کرامات اولیاء میں ہے’’ سَیِّدُنا ابُوالْحَسَن عَلِی بن ابراہیم عَلَیہ رَحمَۃُاللّٰہِ الْعَظِیم فرماتے ہیں: میں نے ایک بار مصر سے بغداد سفر کیا تاکہ وہاں موجود ولی اللّٰہ سے ایک مسئلے کا حل دریافت کر سکوں۔ بغداد پہنچنے پر معلوم ہوا کہ ان کاتو وصال ہو چکا  ہے میں نے ان کی قبر کے بارے میں دریافت کیا اور وہاں حاضر ہو گیا، قبر پر ختم پڑھا اور سو گیا۔ جوں ہی سویا خواب میں وہی صاحبِ مزار تشریف لے آئے، میں نے عرض کی حضور!میں مصر سے آپ کی بارگاہ میں صرف اس لئے حاضر ہو اتھا کہ  آپ سے مسئلہ دریافت کر سکوں۔ آپ نے خواب ہی میں نہ صرف میرے مسئلے کا حل ارشاد فرما دیا بلکہ پانچ اور مسئلے بھی سمجھا دیے۔‘‘(جامع کراماتِ اولیاء،ج2،ص315، مرکز اہلسنّت برکاتِ رضا ،ہند)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم