Kya Insan Ke Amaal Makhlooq Hain ?

کیا انسان کے اعمال مخلوق ہیں؟

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2463

تاریخ اجراء: 26رجب المرجب1445 ھ/07فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا ہمارے اعمال بھی مخلوق ہیں؟ کیا نماز وصبر کو مخلوق اور غیر اللہ بولاجائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   انسان کے تمام اعمال مخلوق ہیں،لہذا  نماز وصبر  کو مخلوق کہہ سکتے ہیں اور ساری مخلوق غیر اللہ ہے،نماز وصبر کو بھی غیر اللہ کہاجائے گا۔

   امام اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:" اہلسنت کے نزدیک انسانی حیوانی تمام جہان کے افعال اقوال اعمال احوال سب اللہ عزوجل ہی کی قدرت سے واقع ہوتے ہیں،اوروں کی قدرت ایک ظاہری قدرت ہے جسے تاثیر و ایجاد میں کچھ دخل نہیں، تمام کائنات وممکنات پر قدرت موثرہ خاص اللہ عزو جل کے لئے ہے، تو کذب ہو یا صدق ، کفر ہو یا ایمان،حسن ہو یا قبح ، طاعت ہو یا عصیان ، انسان سے جو کچھ واقع ہو گا وہ اللہ ہی کا مقدور اللہ ہی کا مخلوق ہو گا۔"(فتاوی رضویہ،ج15،ص455،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم