Jannat Mein Aulad Hogi Ya Nahi ?

جنت میں اولادہوگی یانہیں؟

مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی  نمبر: WAT-1415

تاریخ  اجراء: 28رجب المرجب1444 ھ/20فروری2023ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   جنت میں جنتی کو حوریں ملیں گی تو کیا ان سے اولاد بھی ہوگی ؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

      جنت میں مسلمان  جو چاہے گا وہ اسے ملے گا اگر اولاد کی خواہش کرے گا تواولاد بھی ہوجائے گی البتہ اس کا معاملہ دنیا کی طرح نہیں ہوگا بلکہ سب کچھ ایک پل میں ہی ہوجائےگا ۔  یعنی بچہ کا حمل  قرار ، پانا   ، اور اسکی ولادت ، پھر اس کی عمر  کابڑھنا (یعنی تیس سال ہونا)سب کچھ  خواہش کرتے ہی ایک  پل میں ہوجائےگا۔

   سنن الترمذی میں ہے” عن أبي سعيد الخدري، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: المؤمن إذا اشتهى الولد في الجنة كان حمله ووضعه وسنه في ساعة كما يشتهي“ترجمہ:حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:مؤمن جب جنت میں اولاد کی خواہش کرے گا تو اس کا حمل،وضعِ حمل اور اس کی عمر ایک ساعت میں ہی ہو جائے گی جیسی وہ خواہش کرے گا۔(سنن الترمذی،ابواب صفۃ الجنۃ،ج 4،ص 695،مطبوعہ مصر)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم