Jadu Karna Kufr Hai Ya Nahi?

 

جادو کرنا کفر ہے یا نہیں؟

مجیب:مولانا محمد فرحان افضل عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2989

تاریخ اجراء: 16صفر المظفر1446 ھ/22اگست2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

       کیا کسی پر جادو کرنے والا کافر ہوجاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   کسی پر جادو کرنا،سخت ناجائز،حرام اور کبیرہ گناہ ہے،البتہ مطلقاً جادو کرنے والا کافر نہیں،بلکہ اگر کفر والی  کوئی صورت پائی  گئی،تب کافر ہوگا، مثلاً  ستاروں یا شیاطین کو مؤثر مانے یا قرآن ِ پاک کی توہین کرے یاکوئی دوسراکفریہ کام یاکلام کرے ،تو ایسی صورت میں واقعی وہ کافر و مرتد ہو جائے گا۔

   ضروری تنبیہ: شرعی ثبوت کے بغیر محض شک یا سنی سنائی باتوں کی وجہ سے یاکسی عامل کے کہنے پر کسی مسلمان کے بارے میں یوں  کہنا کہ’’اس نے مجھ پر یا فلاں پر جادو کیا ہواہے ‘‘سخت ناجائز اورگناہ  ہے ،کیونکہ یہ بد گمانی اور اس مسلمان کی دل آزاری کا سبب ہے اور ان دونوں کی حرمت واضح طور پر قرآن و حدیث میں موجود ہے ۔

   صحیح بخاری میں حضر ت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی  ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:” اجتنبوا السبع الموبقات، قالوا :یا رسول اللہ!وما ھن ؟قال :الشرک باللہ والسحر۔۔ الخ‘‘ ترجمہ:سات ہلاک کرنے والی چیزوں سے بچو۔صحابہ کرام علیہم الرضوان نے عرض کی :یار سول اللہ( صلی اللہ علیہ وسلم) !وہ کون سی ہیں ؟فرمایا:اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو  شریک ٹھہرانا اور جادو کرنا۔۔الخ۔(صحیح البخاری،رقم الحدیث 2766،ج 4،ص 10،دار طوق النجاۃ)

   مجموعہ رسائلِ ابن عابدین میں ہے’’ومن المکفرات ایضا السحر الذی فیہ عبادۃ الشمس ونحوھا فان خلی عن ذلک کان حراما،لا کفرا ‘‘ترجمہ:او ر کفریہ چیزوں میں سے  ایساجادو بھی ہے ، جس میں سورج کی عبادت اور اس کی مثل دیگر کفریات ہوتے ہیں ،پس اگر جادو کفریات سے خالی ہو ،تو پھر حرام ہے ،کفر نہیں ۔ (مجموعہ رسائل ابن عابدین،ج 2،ص 302،مطبوعہ کوئٹہ)

   رد المحتار علی الدر المختار میں ہے”وللسحر فصول كثيرة في كتبهم. فليس كل ما يسمى سحرا كفرا، إذ ليس التكفير به لما يترتب عليه من الضرر بل لما يقع به مما هو كفر كاعتقاد انفراد الكواكب بالربوبية أو إهانة قرآن أو كلام مكفر ونحو ذلك“ترجمہ:اور علماء کی کتب میں جادو کی بہت سی قسمیں بیان کی گئی ہیں،پس  ہر وہ عمل جسےجادو کہا جاتا ہے،وہ کفر نہیں،کیونکہ اس پر ضرر مرتب ہونے کی وجہ سے تکفیر نہیں ہوگی ،بلکہ  اس میں کفرپائے جانے پر تکفیر ہو گی،جیسے ستاروں کے بارے میں ربوبیت کا اعتقاد رکھنا یا قران کی توہین کرنایا کفریہ کلام کرناوغیرہ۔ (رد المحتار علی الدر المختار،ج 1،ص 45،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم