Huzoor Ke Ilm e Ghaib Ka Inkar Karne Wale Ka Hukum

حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علم ِغیب کا انکارکرنے والے کا حکم

مجیب:  ابومحمد محمد فراز عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-165

تاریخ اجراء:       11ذوالقعدۃ الحرام 1443 ھ/ 11جون  2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگرکوئی شخص حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے علم غیب کا انکارکرتا ہے تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   1۔اللہ پاک نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اوردیگرانبیائے کرام علیھم السلام کو اپنے بعض غیوب کا علم عطا فرمایا ہے۔اس لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یا دیگرانبیاء کیلئےمطلقاً یعنی سرے سے ہی علم غیب کا انکارکرنا کفرہے۔

   2۔اللہ پاک نے اپنے محبوب بندوں ،خصوصا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کوغیوب خمسہ(وہ پانچ غیب کے علوم جن کا ذکرقرآن میں ہے۔)میں سے بہت سے جزئیات کا علم بھی عطا فرمایا ہے۔اس کا انکارکرنا گمراہی ہے۔

   3۔علم غیب میں سے یہ بھی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قیامت آنے کےمتعین وقت کو بھی جانتے ہیں۔حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو لوح محفوظ پرلکھے ہوئے تمام ماکان ومایکون(جوکچھ دنیا میں پہلے ہوا ،جوکچھ ہورہا ہےاور جوکچھ آئندہ ہونا ہے،اس سب) کو جانتے ہیں، اور اس سے بھی بہت زائد چیزوں کا علم ہے۔البتہ اس تیسری صورت میں ذکرکئے گئے غیوب میں سے کسی غیب کا کوئی شخص انکارکرتا ہے تو یہ کفریا گمراہی نہیں ہوگی ،جبکہ انکارکرنا دل کے کسی بغض کی وجہ سے نہ ہو۔(ملخص از فتاوی رضویہ جلد29،صفحہ414،415،مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم