Hazrat Yousuf علیہ السلام Ke Bhai Nabi They Ya Nahi

 

حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائی نبی تھے یا نہیں؟

مجیب:مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1733

تاریخ اجراء:29ذوالقعدۃالحرام1445ھ/07جون2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیاحضرت یوسف علیٰ نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بھائی نبی  تھے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اس کے متعلق امام اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں: ایک قول ان کی نبوت کا ہے، کما فی شرح الھمزیۃ للامام ابن حجر المکی رحمہتعالٰی(جیساکہ امام ابن حجر مکی کی شرح ہمزیہ میں ہے ۔ ت) اور ظاہرِ قرآن عظیم سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے: قال تعالٰی:قُوْلُوْۤا اٰمَنَّا بِاللّٰهِ وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْنَا وَ مَاۤ اُنْزِلَ اِلٰۤى اِبْرٰهٖمَ وَ اِسْمٰعِیْلَ وَ اِسْحٰقَ وَ یَعْقُوْبَ وَ الْاَسْبَاطِ وَ مَاۤ اُوْتِیَ مُوْسٰى وَ عِیْسٰى وَ مَاۤ اُوْتِیَ النَّبِیُّوْنَ مِنْ رَّبِّهِمْۚ-لَا نُفَرِّقُ بَیْنَ اَحَدٍ مِّنْهُمْ٘-وَ نَحْنُ لَهٗ مُسْلِمُوْنَ ۔اللہ تعالیٰ کا ارشادِ گرامی ہے: یوں کہو کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور جو ہماری طرف اترا اور جو اتاراگیا ابراہیم واسمٰعیل واسحٰق ویعقوب اور ان کی اولاد پر، اور جو عطا کئے گئے موسٰی وعیسٰی اورجو عطا کئے گئے باقی انبیاء اپنے رب کے پاس سے ہم ان میں کسی پر ایمان میں فرق نہیں کرتے اور ہم اللہ کے حضور گردن رکھے ہیں۔ (ت)

   اسباط یہی ابنائے یعقوب علیہ الصلوٰۃ والسلام ہیں۔ اس تقدیر پر تو ان کی توہین کفر ہوگی ورنہ اس قدر میں شک نہیں کہ وہ اولیائے کرام سے ہیں اور جو کچھ ان سے واقع ہو ا اپنے باپ نبی اللہ کے ساتھ محبت شدیدہ کی غیرت سے تھا پھر وہ بھی رب العزت نے معاف کردیا۔ اور یوسف علیہ الصلوٰۃ والسلام نے خود عفو فرمایا: قَالَ لَا تَثْرِیْبَ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَؕ-یَغْفِرُ اللّٰهُ لَكُمْ٘-وَ هُوَ اَرْحَمُ الرّٰحِمِیْنَ ۔کہا آج تم پرکچھ ملامت نہیں اللہ تمہیں معاف کرے اور وہ سب مہربانوں سے بڑھ کر مہربان ہے۔ (ت)اور یعقوب علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا: سَوْفَ اَسْتَغْفِرُ لَكُمْ رَبِّیْؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ۔ جلد میں تمہاری بخشش اپنے رب سے چاہوں گا بیشک وہی بخشنے والا مہربان ہے۔ (ت)

   بہر حال ان کی توہین سخت حرام ہے اور باعثِ غضبِ ذوالجلال والاکرام ہے، رب عزوجل نے کوئی کلمہ ان کی مذمت کا نہ فرمایا دوسرے کو کیا حق ہے، مناسب ہے کہ توہین کرنے والا تجدید اسلام وتجدید نکاح کرے کہ جب ان کی نبوت میں اختلاف ہے اس کے کفر میں اختلاف ہوگا اور کفر اختلافی کا یہی حکم ہے، کما فی الدرالمختار وردالمحتار وغیرھما۔“(فتاوی رضویہ، جلد15، صفحہ164۔ 165، رضا فاؤنڈیشن لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Nabi Hazrat Yousuf Bhai