Hazrat Ali رضی اللہ تعالی عنہ Ko Mola Kehne Ka Kya Matlab Hai ?

حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کو کس معنی میں مولی کہا جاتا ہے ؟

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1849

تاریخ اجراء:03محرم الحرام1445ھ/22جولائی2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی  رضی اللہ عنہ کے متعلق فرمایا : جس کا میں مولی ہوں ، علی بھی اس کے مولی ہیں ۔ اور مولی  کا معنی ہوتا ہے  "آقا " سردار وغیرہ تو اب سوال یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم تو حضرت ابوبکرو  عمر رضی اللہ  عنھما کے بھی مولی ہیں تو کیا حضرت علی ان حضرات کے بھی سردار اور آقا ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   لفظ "مولی " کے معانی کو بیان کرتے ہوئے حکیم الامت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمہ اللہ مرآۃ شرح مشکوۃ میں تحریر فرماتے ہیں :” مولیٰ کے بہت  (سے) معنٰی ہیں : دوست،  مددگار،  آزاد شُدہ غلام،  (غلام کو)  آزاد کرنے والا مولیٰ۔اِس  (حدیثِ پاک میں  مولیٰ)  کے معنٰی خلیفہ یا بادشاہ نہیں یہاں  (مولیٰ)  بمعنی دوست (اور)  محبوب ہے یا بمعنی مددگار اورواقِعی حضرتِ علی رضی اللہ عنہ  مسلمانوں  کے دوست بھی ہیں ،  مددگار بھی،  اِس لئے آپ کرم اللہ وجہہ الکریم  کو  ’’ مولیٰ علی ‘‘  کہتے ہیں۔  (مراٰۃ المناجیح،  جلد8،صفحہ 376 ، مکتبہ اسلامیہ، لاہور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم