مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی
فتوی نمبر:WAT-3373
تاریخ اجراء: 14جمادی الاخریٰ 1446ھ/17دسمبر2024ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میرا سوال یہ ہے کہ جو بدبخت معاذ اللہ صراحۃ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی پاک دامنی کا انکار کرے اس پر کیا حکم ہوگا؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
جو بدبخت معاذ اللہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی پاکدامنی کا انکار کرے ،تو وہ شخص کافر ومرتد ہے، کیونکہ ان کی پاکدامنی دلیل قطعی سے ثابت ہے۔ایسے شخص پر توبہ اور تجدیدایمان لازم ہے،اگرشادی شدہ تھااورعورت کورکھناچاہے توعورت کی رضامندی سے دوبارہ نکاح کرناہوگا۔
چنانچہ اللہ تعالی قرآن مجید میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی پاکدامنی کے متعلق ارشاد فرماتا ہے :( اِنَّ الَّذِیْنَ جَآءُوْ بِالْاِفْكِ عُصْبَةٌ مِّنْكُمْ ؕلَا تَحْسَبُوْهُ شَرًّا لَّكُمْ ؕبَلْ هُوَ خَیْرٌ لَّكُمْ ؕلِكُلِّ امْرِئٍ مِّنْهُمْ مَّا اكْتَسَبَ مِنَ الْاِثْمِ ۚوَ الَّذِیْ تَوَلّٰى كِبْرَهٗ مِنْهُمْ لَهٗ عَذَابٌ عَظِیْمٌ(11)ترجمہ: کنزالایمان :بیشک جو لوگ بڑا بہتان لائے ہیں وہ تم ہی میں سے ایک جماعت ہے۔ تم اس بہتان کو اپنے لیے برا نہ سمجھو، بلکہ وہ تمہارے لیے بہتر ہے۔ ان میں سے ہر شخص کیلئے وہ گناہ ہے جو اس نے کمایا اور ان میں سے وہ شخص جس نے اس بہتان کاسب سے بڑا حصہ اٹھایا اس کے لیے بڑا عذاب ہے۔(القرآن ،پارہ18،النور،آیت :11)
اس آیت کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے:” یہ آیت اور ا س کے بعد والی چند آیتیں اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کی شان میں نازل ہوئیں جن میں آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا کی عفت و عصمت کی گواہی خود ربُّ العالَمین نے دی اور آپ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا پر تہمت لگانے والے منافقین کو سزا کا مژدہ سنایا۔“(تفسیر صراط الجنان، ج06،پارہ18،النور،آیت :11،ص590، مکتبۃ المدینہ)
شرح عقائدنسفیہ میں ہے:”فسبھم و الطعن فیھم ان کان مما یخالف الادلۃ القطعیۃفکفر کقذف عائشۃ والا فبدعۃ وفسق و بالجملۃ لم ینقل عن السلف المجتھدین والعلماء الصالحین جواز اللعن علی معاویۃ“ترجمہ:صحابہ کرام علیہم الرضوان کی شان میں گالی و طعن اگر دلیل قطعی کے مخالف ہو جیسے حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر قذف کی تہمت لگانا،تو وہ کفر ہے اور اس کے علاوہ (صحابہ کرام کی شان میں گستاخی) فسق و بدعت ہے ،حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ پر لعن طعن کرنے کا جواز ائمہ مجتہدین اور علماء صالحین سے نہیں ملتاہے ۔(شرح عقائدنسفیہ ،ص338،مکتبۃ المدینہ ،کراچی)
بہار شریعت میں ہے ” ام المؤمنین حضرت صدیقہ بنت الصدیق محبوبہ محبوبِ ربِ العالمین جل و علا و صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وعلیھما وسلم پر معاذاﷲ تہمتِ ملعونہ اِفک (آپ رضی اﷲ تعالی عنہا کی پاکدامنی پر بہتان) سے اپنی ناپاک زبان آلودہ کرنے والا، قطعاً یقینا کافر مرتد ہےاور اس کے سوا اور طعن کرنے والا رافضی، تبرّائی، بد دین، جہنمی۔"(بہار شریعت،ج01،حصہ 01،ص261،مکتبۃ المدینہ)
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
یزید اورابوطالب کے بارےمیں اہلسنت کے کیا عقائدہیں؟
اللہ تعالی کے ناموں میں سے ایک نام نوربھی ہے اس کے کیا معنی ہیں؟
دنیا میں جاگتی آنکھوں سے دیدارالہی ممکن ہے یانہیں؟
کیا اللہ عزوجل کو خدا کہہ سکتے ہیں؟
کیا شوہر کو مجازی خدا کہہ سکتے ہیں؟
کیا دُعا سے تقدیر بدل جاتی ہے؟
پیرپہ ایسااعتقادہو کہ پیرکافرہوتومریدبھی کافرہوجائے کہنا کیسا؟
ذات باری تعالی کےلیے چوہدری کا لفظ استعمال کرنا کیسا؟