Gane Ke Kufriya Shair Ka Hukum

گانے کا کفریہ شعر

مجیب: مولانا محمد ابوبکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-557

تاریخ اجراء: 15رجب المرجب  1443ھ/17فروری2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا یہ شعر کفریہ ہے ؟

بے چینیاں سمیٹ کر سارے جہاں کی

جب کچھ نہ بن سکا تو میرا دل بنا دیا۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں ، یہ صریح کفریہ شعر ہے کہ اس کے دوسرے مصرعے کے ان الفاظ"جب کچھ نہ بن سکا" میں معاذاللہ عزوجل،اللہ تعالی کوعاجزوبے بس قراردیاگیاہےاوراللہ تعالی کوعاجزوبے بس کہنا،کفرہے،اس شعرکوبرضاورغبت پڑھنے اورسننے والے پرتوبہ اورتجدیدایمان کرنا فرض ہے اوراگرشادی شدہ تھاتوتجدیدنکاح بھی کرے ۔ کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب میں اسی شعر سے متعلق ہے: ” اِس شعرکے مصرعِ ثانی کے ان الفاظ ''جب کچھ نہ بن سکا''میں اللہ عَزَّوَجَل کو ''عاجِزو بے بس'' قرار دیا گیا ہے جو کہ صریح کفر ہے۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ، ص 514،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم