Allah Ko Uski Sifat Ka Wasta De Kar Dua Karna

 

اللہ تعالی کو اس کی صفات کا واسطہ دے کر دعا کرنا

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-3169

تاریخ اجراء: 07ربیع الثانی 1446ھ/11اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اے اللہ ! تجھے تیرے رحمن ہونے کا واسطہ " دعا میں ایسا کہنا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دعا میں اللہ پاک کو اس کی صفات کا واسطہ دینا  اور ان کے وسیلے  سے دعا مانگنا احادیث سے ثابت ہے ، لہذا  دعا میں اس طرح کہا جا سکتا ہے ۔

   سنن الترمذی میں ہےعن أنس بن مالك، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم إذا كربه أمر قال: يا حي يا قيوم برحمتك أستغيث ترجمہ : حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی مشکل معاملہ پیش آتا تو آپ یوں دعا مانگتے : "اے ہمیشہ زندہ اور قائم رہنے والے ! میں تیری رحمت کے واسطے  سے مدد مانگتا ہوں ۔(سنن الترمذی،رقم الحدیث 3524،ج 5،ص 539،مطبوعہ مصر)

   نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو بھی یہی دعا سکھائی ،  چنانچہ حدیث میں ہے قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لفاطمة: ما يمنعك أن تسمعي ما أوصيك به أن تقولي إذا أصبحت وأمسيت:يا حي يا قيوم برحمتك استغيث أصلح لي شأني كله، ولا تكلني إلى نفسي طرفة عين “ترجمہ :رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا سے فرمایا : تمہارے لیے کیارکاوٹ ہےاس بات سے کہ تم وہ سنوجس کی میں تمہیں وصیت کررہاہوں یعنی کہ تم  صبح و شام یہ کہا کرو :  اے ہمیشہ زندہ اور قائم رہنے والے ! میں تیری رحمت کے واسطے  سے مدد مانگتی  ہوں، میرے لیے میرے تمام کام درست کر دے اور پلک جھپکنے کی مقدار  کے لیے بھی مجھے میری  ذات کے حوالے نہ کر ۔ (مسند البزار،رقم الحدیث 6368،ج 13،ص 49، مكتبة العلوم والحكم ، المدينة المنورة)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم