Allah Ke Liye Sochne Ka Lafz Istemal Karna Kaisa ?

اللہ کے لئے سوچنے کا لفظ استعمال کرنا کیسا ؟

مجیب: ابو مصطفی محمد کفیل رضا مدنی

فتوی نمبر:Web-756

تاریخ اجراء:26ربیع الثانی1444 ھ  /22نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   یہ جملہ کہنا کیسا کہ اللہ نے آپ کے لیے بہتر سوچا ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   یہ جملہ درست نہیں، کیونکہ اللہ پاک کے لیے سوچنےکے لفظ کا استعمال کرنا جائز نہیں، بلکہ علما نے اس کو کفر تک لکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے لیے سوچنے کا اثبات اس کے قادر ہونے اور عالم الغیب ہونے سے انکار ہے۔

   اس کی جگہ یہ جملہ کہنا چاہئے کہ اللہ پاک نے آپ کیلئے بہتر مقدر فرمایا ہوگا، بہترفیصلہ کیا ہوگا۔

   فتاوی شارح بخاری میں ہے:’’ یہ جملہ کہ’’اللہ بھی اپنے دل میں سوچتا ہو گا‘‘ یقینا صریح کفر ہے ، اس جملے میں تین کفریات ہیں۔۔۔ دوسرا یہ کہ اس نے کہا سوچتا ہو گا ۔ سوچتا وہ ہے جو عالم الغیب نہ ہو اور قدرت نہ رکھتا ہو ۔ اللہ تعالی کے لیے سوچنے کا اثبات اس کے قادر ہونے اور عالم الغیب ہونے سے انکار ہے۔ ‘‘(ملتقط ازفتاوی شارح بخاری،جلد1، صفحہ 162،مطبوعہ:دائرۃ البرکات ،ھند)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم