"Akhri Zamana Mein Deen Ka Kaam Darham o Dinar Ke Baghair Na Hoga" Hadees

حدیث "آخری زمانہ میں دین کا کام درہم و دینار کے بغیر نہ ہوگا"کا حوالہ؟

مجیب:مولانا اعظم عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-3228

تاریخ اجراء:25ربیع الثانی1446ھ/29اکتوبر2024ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا حضور  صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ایک دور آئے  گا کہ دین کا کام درہم ودینارکے بغیر نہ ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! اس مفہوم کی احادیث ہیں، جن میں دین پر قائم رہنے کےلئے درہم ودینار کے ضروری ہونے کا تذکرہ ہے۔

   چنانچہ معجم کبیر للطبرانی میں ہے:”عن حبيب بن عبيد، قال:رأيت المقدام بن معدي كرب جالسا في السوق، وجارية له تبيع لبنا وهو جالس يأخذ الدراهم، فقيل له في ذلك،فقال:سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:«إذا كان في آخر الزمان لا بد للناس فيها من الدراهم والدنانير يقيم الرجل بها دينه ودنياه»“ ترجمہ: حضرت حبیب بن عبید سے روایت ہے،وہ فرماتے ہیں  کہ میں نے مقدام بن معدیکرب کو بازار میں  بیٹھا ہوا دیکھا اور آپ کی باندی آپ کے پاس دودھ بیچ رہی تھی، آپ بیٹھ کر پیسے وصول فرما رہے تھے۔ تو آپ سے اس بارے میں کچھ کہا گیا تو ارشاد فرمایا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے: جب آخری زمانہ آئےگا تو لوگوں کو درہم ودینار کی ضرورت پڑےگی جس کے ذریعے بندہ اپنے دین ودنیا کو درست کرسکے گا۔(معجم کبیر للطبرانی،رقم الحدیث 660، جلد20، صفحہ279،  مطبوعہ قاهرہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم