Acha Hota Agar Namaz Farz Na Hoti Is Jumle Ka Hukum

اچھا ہوتا اگر نماز فرض نہ ہوتی، اس جملہ کا حکم

مجیب:مولانا محمد کفیل رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1349

تاریخ اجراء: 29جمادی الثانی1445 ھ/12جنوری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   ایسا بولنا یا سوچناکہ ’’اچھا ہوتا اگر نماز فرض نہ ہوتی“یا ”اچھا ہوتا اگر دن میں صرف ایک بار نماز فرض ہوتی۔‘‘تو کیا کفر ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر ایسا خیال آتے ہی جھٹک دیا ،تو کوئی حکم نہیں مگر بغیر تاویل کے ایسا کہنا کفر ہے۔

   کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب میں ہے:” جو شخص بِغیر تاویل کے کہے: اگر اللہ تعالیٰ فُلاں چیز ہمارے اوپر فرض نہ کرتا تو اچّھا ہوتا یہ قول کفر ہے۔  ( مِنَحُ الرَّوض ص 505 ) (کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب، صفحہ 616،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   اسی میں ایک اور مقام پہ ہے:” سُوال:نَماز کو بوجھ تصوُّر کرنا کیسا ہے؟جواب:نَماز کو ناپسند سمجھتے ہوئے بوجھ تصوُّر کرناکُفْر ہے۔ فُقَہائے کرام رَحِمَہُمُ اللہ السلام فرماتے ہیں:جو شخص فرض نَماز کو ناپسند کرے وہ کافر ہے ۔ (مِنَحُ الرَّوْض ص466) میرے آقا اعلیٰ حضرت ،اِمامِ اَہلسنّت ، مولیٰنا شاہ امام اَحمد رضا خان عليہ رحمۃُ الرَّحمٰن فرماتے ہیں:رَمَضان خُصُوصاً گرمیوں کے روزے ، نَماز خُصُوصاً جاڑو ں (یعنی سردیوں)میں صبح وعشاء کی نَفسِ اَمّارہ پر شاق (دشوار)ہوتی ہے، اس سے کافِر نہیں ہوتا جب کہ دل سے اَحکام کو حقّ و نافِع(نفع بخش)جانتا ہے۔ ہاں اگر دل سے(یعنی زبان سے کہے یا نہ کہے صرف دل میں بھی اگر )نَماز کو بیکاراور روزے کو مفت کا فاقہ جانے تو ضَرور کافِر ہے ۔ (فتاوٰی رضویہ ج14 ص 365)  میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! اَحکامِ شریعت کے مُعامَلہ میں زَبان اوردل کوبَہُت قابو میں رکھنے کی ضَرورت ہے کہیں ایسا نہ ہو کہ معمولی سی لغزِش ہمیشہ کے لئے جہنَّم میں پہنچا دے۔“(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب،صفحہ364، 365، مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم