کیاہر انسان کے کندھوں پر فرشتے ہوتے ہیں؟

مجیب: مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ اگست 2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا ہر انسان کےکندھوں پر فرشتےہوتے ہیں؟ میں نےسُناہےکہ صرف مسلمان کے کندھوں پر فرشتےہوتے ہیں غیرمسلم کے کندھوں پرنہیں ہوتے۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     جی ہاں! ہر انسان کے ساتھ فرشتےہوتے ہیں چاہے وہ مسلما ن ہو یا کا فر، فرشتےاس کے اچھے بُرے ہرعمل کو لکھتے ہیں اور قیامت کے دن ہر ایک کو اس کا نامۂ اعمال دیا جائے گا جس کووہ پڑھے گامسلما ن کا نامۂ اعمال سیدھے ہاتھ میں اور کافر کا اُلٹے ہاتھ میں دیا جائے گا۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم